Wednesday, 16 July 2025

سلسلہِ زندگانی قسط 2: خاموشی و صبر (محمد سلیم کردزادہ)

کیا ہے یہ زندگی۔۔۔ زندگی تو بس جی رہے ہیں لیکن یہ زندگی کو جیا کیسے جائے شاہد ہی ہم میں سے کوئی اس چیز کو سوچ، پرک اور سمجھ سکتی ہے۔ زندگی کو سہی معنوں میں جینے کے لیے بندہ اشرف المخلوقات کو دو چیزوں کی ضرورت پڑتی ہے اور یہ دو چیزیں ایک دوسرے سے جھڑی ہوئی ہوتی ہے جن میں ایک خاموشی اور دوسری صبر ہے۔

1۔ خاموشی؛ ہر اس جگہ، اس نفر، اس جرگہ، اس محفل، اس دیوان میں جہاں آپ کے بارے میں کچھ سننے کو ملے۔ کچھ ایسی جو کسی کے لیے نیک شگون نا ہو۔ وہ باتیں جو اس بندے کے حق میں نا ہو تو اس بندہ کو چائیے کہ وہ وہاں خاموشی اختیار کرے۔ 

2۔ صبر؛ ہر اس شخص کو چاہیے جس کے بارے میں کچھ غلط بیانی ہورہی ہو اور اس بندے کے حق میں نہ ہو تو اس دلاور انسان کو چائیے کے وہ صبر رکھے اور تو اسلام میں بھی صبر کرنے والے کے لیے اجر و ثواب ہے۔ کیونکہ وقت صبر کرنے والے کے ساتھ ہوتا ہے اور وقت بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔ 

لہذا زندگی کو خوبصورت اور پررونق بنانے کے لیے خاموشی اور صبر کا دامن پکڑے رکھے تو پھر آپ کہ بھی زندگی آسان اور سامنے والے کی زندگی بھی آسان ہوگی۔ 

آسانیاں بھانٹیں۔ خوشیاں بھانٹیں 

کتاب پڑھے۔ سماج سنواریں



No comments:

Post a Comment